Fakhr-e-Faisalabad

News Website

معاشی ایمر جنسی کا نفاذ ۔۔قسط نمبر (12)

(ر) وہ جملہ اہلیتیں اور دریافتیں جو اداروں کے پیچیدہ نظام اور تھکا دینے والے لوازمات کے سبب ضائع ھو رہے ہیں کی حوصلہ افزائی ہو تاکہ قوم کی صلاحیتیں قوم ہی کے کام آسکیں ۔

(ز) اسٹیٹ کونسل جملہ ایل وطن کی عزت نفس راز اور مفادات کی ضامن اور محافظ ہو کہ ایک باصلاحیت اور مضبوط معاشرہ تشکیل پایا جا سکے۔ کیونکہ تا حال ہم جغرافیائی طور پر تو آزاد ہیں مگر معاشرتی اور معاشی طور پر ابھی تک غلامی کی زندگی بسر کر رہے ہیں۔

(ک) باہر ممالک میں جتنے بھی پاکستانی ہیں وہ پاکستان کا نہایت قیمتی سرمایہ ہیں مگر اس ڈر سے پاکستان میں سرمایہ کاری نہیں کر سکتے کہ کہیں آن کا سرمایہ ڈوب نہ جائے۔لہذا پاکستان میں ان کی یا ان کے وساطت سے باہر ممالک کے سرمایہ کاری کو سٹیٹ کونسل کے جانب سے تحفظ . ضمانت اور اداروں کی پیچیدگی سے مبراء پونے کی سہولت مہیاء ہو۔

(ل) مستقبل میں پاکستان کی ابادی نے نہایت ہی تیزی سے بڑھنا ہے۔چونکہ تجارتی راستے آبادیوں کو اپنی جانب کھینچ لیا کرتی ہے ۔اب یہ سٹیٹ کونسل کی زمہ داری ہے کہ اس ضمن میں آمدہ سرمایہ کاری کو تحفظ فراہم کرے یوں کہ پر وہ اراضی جس سے دفاع. زراعت معدنیات یا مزید ضروری ذرائع متاثر نہ ہوں ک الگ الگ خدبست بنائیں جائیں جو انڈسٹری ایجوکیشن اور ہاؤسنگ زون کے لئے متعین ہوں۔

(م) ہر شہری سے توقع کی جا رہی ہے کہ وہ اس کشتی کے بچانے میں معاؤن ہوں جس میں دین کی حرمت سمیت اپنا سب کچھ وابستہ ہے لہذا کوئی بھی جرم سرزد ہونے کی صورت ایمرجنسی ایکٹ کا ایک دفغہ مزید لگایا جائے گا تاکہ مجرم سے جرمانہ بھی وصول ھو اور اسے ان ڈیر سارے پرعزت مراعات سے محروم بھی کیا جائے جو اس مستقبل میں بہ حیثیت وارث ملنے ہیں۔

About The Author