Fakhr-e-Faisalabad

News Website

مخالفین زیادہ ہوجائیں تو زندگی جینے کا مزہ ذیادہ آتا ہے (تحریر تنہا عمر بلوچ)

مالفین زیادہ ہوجائیں تو زندگی جینے کا مزہ ذیادہ آتا ہے

خ(تحریر تنہا عمر بلوچ)
اکثر دیکھتا ہوں اکثر لوگ ہمت ہار جاتے ہیں صرف مخالفین کی وجہ سے اس کی وجہ یہی ہے کہ شاید انہوں نے نہیں پڑھا
ہمارے لیے اللّٰه ہی کافی ہے اور وہ بہترین کارساز ہے وہ بہترین مالک ہے اور وہ بہترین مددگار ہے
اگر پڑھا ہے تو پھر بھروسہ کیوں اٹھ گیا اس ذات سے جو ذات مددگار ہے جو پیار کرنے والی ہے مخالفین کی تعداد جتنا زیادہ ہوجائے آپ جس حق بات پر ہیں یا جس حق کام پر ہیں تو اس پر ڈٹ کر محنت کریں اپنے مخالفین کو مت دیکھیں ہماری زندگی میں مخالفین جتنے ذیادہ ہونگے اتنا زندگی جینے کا مزہ ذیادہ آئے گا اتنا ہی ہر بندے کا پتہ چلے گا کون اپنا ہے کون پرایا کون دوست ہے کون دشمن میرے ساتھ میری زندگی میں کلاس روم سے لے کر اب تک کچھ دوست تھے کچھ دشمن تھے لیکن میں نے نفرت نہیں کی میں نے پیار دیا لیکن مخالف آخر مخالف ہوتا ہے ،ہمارے ہاں ہوتا کیا ہے کہ ہم سے سب کچھ سیکھنے والے بھائی چند ہی دن میں ہمارے مخالف بن کر ہمارے خلاف منصوبے بناتے ہیں لیکن ان کو یہ نہیں پتہ کہ جو بندہ دن رات حق سچ پر ہو جو صبح دن ہوتے ہی کفن باندھ کر گھر سے نکلتا ہو جو ہر دن کو آخری سمجھ کر جیتا ہو جس کا بھروسہ اللّٰه پاک پر ہو جو یہ سوچ رکھتا ہو کہ اگر اس کے مخالف پوری دنیا ہوجائے اگر رب کریم اس کو عزت دینا چاہے تو مخالف ہزار چالیں چلے وہ کچھ نہیں کرسکتے ،میری زندگی میں میرے کئ مخالف آئے، کئ مخالفین نے سازشیں کی لیکن میں نے ایک بات ذہن میں رکھی کہ جب رب کریم کی ذات پر بھروسہ مضبوط ہو تو مخالف جتنی مرضی سازش کرے وہ کچھ نہیں کر سکتا بس یہ یاد رکھیں کہ آپ ہوں حق پر آپ جہاں بھی کام کریں جو بھی کام کریں وہ حق پر ہو اگر آپ کسی مظلوم کا ساتھ دے رہے ہیں تو اس کا ساتھ پورا پورا دیں یہ نہیں کہ ایک طرف مظلوم اور دوسری طرف پیسہ ہو تو مظلوم کو چھوڑ کر آپ یہ کہہ دیں جی خیر ہے جی سب یہی کر رہے ہیں تو ہم کر لیں گے تو کیا ہوگا اس دن آپ اس لسٹ سے خارج ہوجاتے ہیں جو حق سچ والی ہے باقی رہی بات مخالف کے ڈر سے جھک جانا تو یہ تو بہت بڑی غلطی ہے کیونکہ وہ انسان کامیابی نہیں پاتا وہ تو پھر اس طرح ہے کہ وہ کسی بھی کام میں کامیاب نہیں ہوتا کیونکہ مخالف تو ہر قدم پر ملیں گے پہلے کام پر جھک گئے مخالف کی وجہ سے تو آپ ناکام کیونکہ آگے پوری زندگی جب تک سانس ہے تب تک آپ کو کہیں نا کہیں مخالف ملتے رہیں گے لیکن آپ نے اپنی بات پر قائم رہنا ہے میرے بہت سارے ایسے تعلق دار تھے جن سے میں نے اس بات پر تعلق صرف سلام دعا تک رکھ لیا کیونکہ ان کے ہاں اچھے برے کی پہچان نہیں تھی ان کے ہاں غلط بندہ بھی ویسا تھا جیسے ٹھیک میں نے اکثر تعلقات ختم کر دیے صرف سلام دعا باقی ہے کیونکہ ان کے ہاں معاشرے کے ناسور اچھے ہیں وہ ان کی بیٹھک کی طرح تھے میں خیر باد کہہ دیا کیونکہ مخالف ،مخالف ہوتا ہے ،دوست کا مخالف ہے تو آپ بھی اس کو مخالف سمجھیں ہاں ان میں سے جو حق پر اس کا ساتھ دیں اگر آپ کا دوست حق پر تو دوست کا ساتھ دیں دوست حق پر نہیں ہے تو دوست کا ساتھ نا دیں میرے دوستو زندگی اس شان سے گزاریں کہ مرنا ایک دن ہے مرد بن کر مضبوط بن زندگی گزاریں پیسے لے کر بکنے والے حضرات سے پرہیز کریں مخالف کی کبھی پرواہ نا کریں اگر مخالف زیادہ مجبور پریشان کرے آپ ہر نماز میں اللّٰه پاک سے مدد مانگیں آپ کی مشکل آسان ہوگی مخالفیں کو چھوڑ کر قدم آگے بڑھائیں خوش رہیں خوشیاں بانٹیں اللّٰہ پاک ہم سب کا حامی و ناصر ہو آمین

About The Author